پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے

پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے

یوں روح کی تسکین کا سامان کیا جائے

ایمان کا ایقان کا آصف ہے تقاضا

سب کچھ شہِ کونین پہ قربان کیا جائے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

دل میں مرے نہاں یہ خلش عمر بھر کی ہے

جس پر حضور آپ کا لطف و کرم ہوا

لب پر مرے حضور کی مدحت سدا رہے

کوئی نہیں ہے ثانی تِرا کائنات میں

نہیں جھکتے وہ ہر در پر نرالی شان ہوتی ہے

کاسے اکھیاں دے لے کے آگئے نیں لین دید دا خیر فقیر در تے

عشقِ احمدؐ سے بشر ہے سرفراز

آپؐ کی چشمِ عنایت پر ہے ناز

کس طرح پردہ اٹھے میرے نبی ؐ کے راز سے

جب آنکھ سے آنسو بہہ نکلیں اور نور نظر آئے دل میں