کوئی نہیں ہے ثانی تِرا کائنات میں

کوئی نہیں ہے ثانی تِرا کائنات میں

اوصاف اِس قدر ہیں تِری ایک ذات میں

آصف کی آرزو ہے کہ باقی تمام عمر

گزرے تو گزرے منقبت و حمد و نعت میں

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

کونین کی ہر شے میں وہی جلوہ نما ہے

سچی بات سکھاتے یہ ہیں

مجھ پہ بھی چشم کرم اے مِرے آقا! کرنا

سنا کر نعت ذوقِ نعت کی تکمیل کرتے ہیں

ہر آنکھ میں پیدا ہے چمک اور طرح کی

مکاں عرش اُن کا فلک فرش اُن کا

جسے خالقِ عالمیں نے پکارا سرا جاً منیرا

ہوئی ظلم کی انتہا کملی والے

اِذنِ طیبہ مُجھے سرکارِمدینہ دے دو

نظر جمالِ رُخ نبی پر جمی ہوئی ہے جمی رہے گی