لب پر مرے حضور کی مدحت سدا رہے

لب پر مرے حضور کی مدحت سدا رہے

قائم یونہی حضور کی نسبت سدا رہے

پڑھتا رہوں میں آپ پہ ہردم درودِ پاک

مجھ پر خدائے پاک کی رحمت سدا رہے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

اپنا بنا کر رکھنے کی التماس

آرزوئے درِ یار

ہِک دن مَیں پیا دل وچ رُوواں

دل میں مرے نہاں یہ خلش عمر بھر کی ہے

جس پر حضور آپ کا لطف و کرم ہوا

کوئی نہیں ہے ثانی تِرا کائنات میں

نہیں جھکتے وہ ہر در پر نرالی شان ہوتی ہے

پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے

کاسے اکھیاں دے لے کے آگئے نیں لین دید دا خیر فقیر در تے

عشقِ احمدؐ سے بشر ہے سرفراز