عشقِ احمدؐ سے بشر ہے سرفراز

عشقِ احمدؐ سے بشر ہے سرفراز

عشقِ احمدؐ ہے میری ہستی کا راز


مصطفیٰؐ کی یاد ہے سرمایہ میرا

مصطفیٰؐ کا ذکر ہے میری نماز

شاعر کا نام :- واصف علی واصف

کتاب کا نام :- ذِکرِ حبیب

دیگر کلام

لب پر مرے حضور کی مدحت سدا رہے

کوئی نہیں ہے ثانی تِرا کائنات میں

نہیں جھکتے وہ ہر در پر نرالی شان ہوتی ہے

پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے

کاسے اکھیاں دے لے کے آگئے نیں لین دید دا خیر فقیر در تے

آپؐ کی چشمِ عنایت پر ہے ناز

کس طرح پردہ اٹھے میرے نبی ؐ کے راز سے

جب آنکھ سے آنسو بہہ نکلیں اور نور نظر آئے دل میں

دروود سلام کروڑاں جس دی شان ہے عالی

اُچی تھاں تے نیوں لگایا دل میرا پیا ڈردا