ہر زمانے میں ہے تا بندہ حسین

ہر زمانے میں ہے تا بندہ حسین

حق پرستوں کا نمائندہ حسین


ماضی و حال اس کے خوں سے مستنیر

رہنمائے نسلِ آئندہ حسین


روز افزوں آب و تاب اس چاند کی

زندہ، پائندہ، درخشندہ حسین


منبرِ ارشاد، شایانِ امام

مسندِ عرفاں پہ زیبندہ حسین


مصلحت، خوف و خطر سے بے نیاز

اک رضائے حق کا جوئندہ حسین

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

دیگر کلام

حسین ابنِ علی ماہِ مطلعِ ارشاد

جہاں میں نورِ حمیت کو عام کس نے کیا

اشقیا کے نرغے میں یوں حسین تھا تنہا

حکایت غمِ ہستی تمام کہتا ہوں

لرزے نہ عزم کا عَلَم خونِ حسین کی قسم

شبیرِ نا مدار پہ لاکھوں سلام ہوں

عزم و استقلال کا پیکر حسین ابنِ علی

چرخِ رضا کے نیّرِ اعظم

امت کی آبرو ہیں شہیدانِ کربلا

نبیؐ کا پیامی حسین ابن حیدر