آپ ہیں جانِ ارض و سما

آپ ہیں جانِ ارض و سما

شانِ خُلقِ خدا آپ ہیں


زندگی کی بہار آپ سے

حُسن ہر دور کا آپ ہیں


سر سے پا تک محمدؐ ہیں آپ

اور محمودؐ و احمدؐ ہیں آپ


افتخارِ اب وجد ہیں آپ،

خاتم الانبیا آ پ ہیں


شاہِ دنیا و عقبیٰ حضورؐ

جاں نواز و دل آرا حضورؐ


خوش لقا ، خوش ادا، خوش نوا

مجتبیٰؐ ، مصطفاؐ آپ ہیں


آپ ہیں شاہِ والا نسب،

خیرِ خَلق اور محبوبِ رب


آپ ہیں روحِ صدق و صفا،

آبروئے وفا آپ ہیں


آپ جیسا کوئی دوسرا

آسکا ہے نہ اب آئے گا


آپ تاحشر ہیں رہنما ،

آفتابِ ہدیٰ آپ ہیں


کیوں نہ گُن آپ کے گائیں ہم ،

آپ سے جب سکوں پائیں ہم


کیوں گناہوں پہ گھبرائیں ہم

جب شفیع الورا آپ ہیں


نطق ہے عالمِ رنگ و بو،

خُلق قرآن ہے ہوبہو


آپ تائب کی ہیں آبرو

بے نوا کی نوا آپ ہیں

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

اٹھنے کی تاب ہی نہ ہو جانِ ضیعف میں

جسے خالقِ عالمیں نے پکارا سرا جاً منیرا

تو روشنی کا پھول ہے یا ایہاا لرسولؐ

پہنچا ہوں روبروئے حرم صاحبِ حرم

میں صرف حرفِ تمنا ہوں یا رسولؐ اللہ

طیبہ میں پہلا نقش حَسَن مسجدِ قُبا

حرم کا دیدہ بیدار روضتہ الجنہ

کچھ ایسے صاحبِ اعزاز ہیں آپؐ

قلب ہے پُر سکوں آپؐ کے شہر میں

دیتا نئی حیات ہے عشقِ رسولِؐ پاک