میں صرف حرفِ تمنا ہوں یا رسولؐ اللہ

میں صرف حرفِ تمنا ہوں یا رسولؐ اللہ

بس اک نگاہ کا جو یا ہوں یا رسولؐ اللہ


وہ دل ہوں جس میں کسک آپ ہی کے نام سے ہے

اسی صدا پہ دھڑکتا ہوں یا رسولؐ اللہ


زمینِ شور کا اک بے گیا ہ ٹکڑا ہوں

سحابِ لطف کا پیاسا ہوں یا رسولؐ اللہ


حقیر میری نظر میں ہے دولتِ دنیا

فقیر تیری گلی کا ہوں یارسول ؐ اللہ


رفاقت آپ کی ہر دم مجھے نصیب رہے

میں اس جہاں میں اکیلا ہوں یارسولؐ اللہ

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

تازہ امنگ جاگی دِل عندلیب میں

اٹھنے کی تاب ہی نہ ہو جانِ ضیعف میں

جسے خالقِ عالمیں نے پکارا سرا جاً منیرا

تو روشنی کا پھول ہے یا ایہاا لرسولؐ

پہنچا ہوں روبروئے حرم صاحبِ حرم

آپ ہیں جانِ ارض و سما

طیبہ میں پہلا نقش حَسَن مسجدِ قُبا

حرم کا دیدہ بیدار روضتہ الجنہ

کچھ ایسے صاحبِ اعزاز ہیں آپؐ

قلب ہے پُر سکوں آپؐ کے شہر میں