طیبہ میں پہلا نقش حَسَن مسجدِ قُبا

طیبہ میں پہلا نقش حَسَن مسجدِ قُبا

تقویٰ کا دلنواز چمن مسجدِ قُبا


بنیاد جس کی رکھی نبیؐ و صحابہ نے

سر جلوہء تجلیء فن مسجدِ قُبا


جو پہلے دن سے حسنِ عمل پر ہے استوار

وہ یادگارِ شاہِ زمن مسجدِ قُبا


موزوں تھی جو عبادت ِ سرکارؐ کے لیے

ضوبار زیرِ چرخ کہن مسجدِ قُبا


عمرہ سا اجر رکھتی ہے جس میں نمازِ عام

تاریک شب میں پھوٹی کرن مسجدِ قُبا

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

جسے خالقِ عالمیں نے پکارا سرا جاً منیرا

تو روشنی کا پھول ہے یا ایہاا لرسولؐ

پہنچا ہوں روبروئے حرم صاحبِ حرم

میں صرف حرفِ تمنا ہوں یا رسولؐ اللہ

آپ ہیں جانِ ارض و سما

حرم کا دیدہ بیدار روضتہ الجنہ

کچھ ایسے صاحبِ اعزاز ہیں آپؐ

قلب ہے پُر سکوں آپؐ کے شہر میں

دیتا نئی حیات ہے عشقِ رسولِؐ پاک

باب انعام کھلا رحمتِؐ عالم کے طفیل