حنین و بدر کے میدان شاہد ہیں
کہ جنت مومنوں کو خون کے قطروں سے ملتی ہے
حسنین و بدر سے اسلام کی قوت بڑھی اتنی
ہر اک ظلمت کدہ امن و اماں سے ہو گیا روشن
محمد مصطفی کی فوج کوہ قوت دیں تھی
جو کافر تھے انہیں کے واسطے اموات کی فصلیں
اُگا کرتی تھیں میداں میں
وہ نیزوں کے قلم سے خط لکھے کس نے؟
فساد و ظلم کی کھیتی کے دہقاں کفر کے حامی
نظام عدل کے بانی رسول اللہ کے ساتھی
کسی سیسہ پلی دیوار کے مانند لڑتے تھے
بقائے مرکز ملت کی خاطر جنگ کرتے تھے
انہیں غزوات کا حاصل ہے امن عالم انسان
ہوائے نصرت غیبی فتح مندی لئے آئی
حضور سرور عالم نے ملت کی حفاظت کی
کہ جیسے شیر بچوں کو نیستاں میں چھپاتا ہے
شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی
کتاب کا نام :- نسبت