جتنے اوصاف ہیں ان سب سے ہے برتر اخلاص

جتنے اوصاف ہیں ان سب سے ہے برتر اخلاص

ہم نے سیکھا ہے کہ ہے جنگ سے بہتر اخلاص


ہم نے اخلاص کو ایمان کا جزو سمجھا تھا

سچ تو یہ ہے کہ ہے ایمان کا جوہر اخلاص


کس کی آواز میں پیدا ہوئی تاثیرِ بلال

چاہیے اس کے قلب کے اندر اخلاص


ایک پہچان یہ مومن کی بتاتی ہے حدیث

وہ جو محبوب رکھے جاں کے برابر اخلاص


شاپِ بطحا کی احادیث سے یہ ثابت ہے

دینِ احمد کا ہے پیغام سراسر اخلاص


ہم کو بتلاتی ہے نظمی یہ صحابہ کی حیات

سارے اوصافِ حمیدہ کا ہے مظہر اخلاص

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

منشا مرا بیانِ حیاتِ رسول بس

نکہتِ عرقِ محمد ہے گلستاں کی اساس

ملے ہم کو رب کی عنایت کی بارش

ہزار بار مرے دل نے کی سکوں کی تلاش

بحرو بر، برگ و شجر، پانی و پتھر خاموش

مہ و خورشید ہیں قربان جمالِ عارض

کعبے کے در کے سامنے مانگی ہے یہ دعا فقط

اے خدا ہند میں رکھنا مرا ایماں محفوظ

بارہ ربیع الاول کے دن اتری جو لاہوتی شعاع

مصطفیٰ روشن کریں گے جب شفاعت کا چراغ