ملے ہم کو رب کی عنایت کی بارش
وہابی پہ نجدی پہ لعنت کی بارش
چلو پاک ہولیں گناہوں کو دھولیں
مدینے میں ہوتی ہے رحمت کی بارش
نہ آدم کریں گے نہ عیسیٰ کریں گے
محمد کریں گے شفاعت کی بارش
یہ اعجاز آقا کی صحبت کا دیکھا
ابوبکر پر تھی صداقت کی بارش
عمر لے کے آئے تھے شمشیر عریاں
گئے لے کے ایماں کی دولت کی بارش
نبی کی دعا کا کرشمہ تھے عثماں
ہوئی جن پہ جود و سخاوت کی بارش
میں جس کا ہوں مولیٰ علی اس کا مولیٰ
حدیثِ نبی ہے ولایت کی بارش
ولی دیکھنا ہو تو اجمیر آؤ
وہاں جا کے دیکھو کرامت کی بارش
ہے فیضِ رضا نظمی تیرے قلم پر
کیے جا یوں ہی نعت و مدحت کی بارش
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا