ملے ہم کو رب کی عنایت کی بارش

ملے ہم کو رب کی عنایت کی بارش

وہابی پہ نجدی پہ لعنت کی بارش


چلو پاک ہولیں گناہوں کو دھولیں

مدینے میں ہوتی ہے رحمت کی بارش


نہ آدم کریں گے نہ عیسیٰ کریں گے

محمد کریں گے شفاعت کی بارش


یہ اعجاز آقا کی صحبت کا دیکھا

ابوبکر پر تھی صداقت کی بارش


عمر لے کے آئے تھے شمشیر عریاں

گئے لے کے ایماں کی دولت کی بارش


نبی کی دعا کا کرشمہ تھے عثماں

ہوئی جن پہ جود و سخاوت کی بارش


میں جس کا ہوں مولیٰ علی اس کا مولیٰ

حدیثِ نبی ہے ولایت کی بارش


ولی دیکھنا ہو تو اجمیر آؤ

وہاں جا کے دیکھو کرامت کی بارش


ہے فیضِ رضا نظمی تیرے قلم پر

کیے جا یوں ہی نعت و مدحت کی بارش

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

ارضِ جنت کون دیکھے ارضِ طیبہ دیکھ کر

کب تک رہوں مرے خدا کوئے نبی سے دور دور

جانِ ایماں ہے شہِ دیں کی عداوت سے گریز

منشا مرا بیانِ حیاتِ رسول بس

نکہتِ عرقِ محمد ہے گلستاں کی اساس

ہزار بار مرے دل نے کی سکوں کی تلاش

بحرو بر، برگ و شجر، پانی و پتھر خاموش

جتنے اوصاف ہیں ان سب سے ہے برتر اخلاص

مہ و خورشید ہیں قربان جمالِ عارض

کعبے کے در کے سامنے مانگی ہے یہ دعا فقط