جو بھی سرکار کی توصیف و ثنا کرتا ہے

جو بھی سرکار کی توصیف و ثنا کرتا ہے

سنّتِ ربِّ دو عالم وہ ادا کرتا ہے


خود ہی مشکل میں پڑی ہوتی ہے اس دم مشکل

نام مشکل میں جو آقا کا لیا کرتا ہے


ہے عقیدہ کہ وہ آتے ہیں مدد کو اس کی

جو مصیبت میں صدا ان کو دیا کرتا ہے


ٹوٹ جاتا ہے خدا سے بھی تعلق اس کا

قطع جو رشتہ پیمبر سے کیا کرتا ہے


قابلِ رشک ہیں بے شک وہ جہاں میںآصف

عشق جن کو بھی خدا ان کا عطا کرتا ہے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

ذکرِ سرکار سے ہے فضا مطمئن

کتنا پُرکیف سا اُس وقت سماں ہوتا ہے

میری زباں پہ محمدا کا نام آجائے

رہتے ہیں مرے دل میں ارمان مدینے کے

تاجدارِ اُمم! ‘ ہوکرم ہوکرم

زندگی عشقِ محمدا میں گزاری جائے

میں دنیا کی شہرت نہ زَر مانگتا ہوں

یا نبی! دَر پہ بلائیں

یاد طیبہ کا نگر آنے لگا

ابتداء حضور ہیںانتہا حضور ہیں