خلق کے سرور ، شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم

خلق کے سرور ، شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم

مرسل داور،خاص پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم


نور مجسم ، نیر اعظم ، سرور عالم ، مونس آدم

نوح کے ہمدم ، خضر کے رہبر صلی اللہ علیہ وسلم


بحر سخاوت ، کان مروت ، آیه رحمت ، شافع امت

مالک جنت، قاسم کوثر صلی اللہ علیہ وسلم


دولت دنیا خاک برابر ، ہاتھ کے خالی ، دل کے تو نگر

مالک کشور ، تخت نہ افسر صلی اللہ علیہ وسلم


رہبر موسی ، ہادی عیسی ، تارک دنیا ، مالک عقبی

ہاتھ کا تکیہ ، خاک کا بستر صلی اللہ علیہ وسلم


مہر سے مملو ریشہ ریشہ ، نعت امیر ہے اپنا پیشہ

ورد ہمیشہ دن بھر ، شب بھر صلی اللہ علیہ وسلم

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں

ان کا در چومنے کا صلہ مل گیا

کچھ آسرے کسب فیض کے ہیں ، کچھ آئنے کشف نور کے ہیں

کوئی محبوب کبریا نہ ہوا

کس بات کی کمی ہے مولا تری گلی میں

جو فردوس تصور ہیں وہ منظر یاد آتے ہیں

حق نگر آپ ہیں حق نما آپ ہیں

چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے

ایسا کوئی محبوب نہ ہو گا نہ کہیں ہے

رواں ہے کاروانِ رنگ و بو سرکار کے دم سے