کس قدر سرکار کی ہے پیاری پیاری گفتگو

کس قدر سرکار کی ہے پیاری پیاری گفتگو

عرش پہ رب نے بُلا کے آپ سے کی گفتگو


چاہے دشمن جان کا تھا ہو گیا وہ آپ کا

جس نے آقا آپ کی اک بار سن لی گفتگو


اُس گھڑی بارانِ رحمت کی جھڑی محسوس کی

جب کسی نے آپ کی رحمت کی چھیڑی گفتگو


سوچتا ہوں کس قدر ہو گا وہ منظر دلنشیں

جب صحابہ سن رہے ہوتے تھے ان کی گفتگو


میں ریاض الجنۃ میںہوتا جو آصف اک حجر

ناز کرتا جب بھی سنتا ان کی میٹھی گفتگو

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا

کیوں خدا کی نہ ہو اُس پہ رحمت سدا

!دوجہاں میں مصطفی سا کون ہے؟ کوئی نہیں

ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یارسول اللہ

اپنی قسمت کو اَوج پر دیکھا

دو عالم میں جو نور پھیلا ہُوا ہے

کتنے عالی شان ہوئے

ہیں حبیبِ خدا مدینے میں

مرے سرکار کا دربارِ پُر انوار کیا کہنا

کب ہے مہ و نجوم کے انوار کی طلب