مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا

مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا

التجا ہے یہ مری اتنی عنایت کرنا


کاش! میرے بھی مقدر میں یہی لکھا ہو

رات دن آپ کے روضے کی زیار ت کرنا


مجھ کو خوش بخت اسی واسطے سب کہتے ہیں

کہ مرا عشق ہے سرکار کی مدحت کرنا


ہیں گنہ گارو خطاکار مگر آ پ کے ہیں

ہم سیہ کاروں کی محشر میں شفاعت کرنا


کام آئے گا یہی دونوں جہاں میں آصف

آپ کے اسوۂ کامل کی اطاعت کرنا

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

پار لگ جائیں گے اک دن یہ سفینے آصف

نبی علیہ السلام آئے

کیوں مجھ پہ نہ رحمت کی ہو برسات مسلسل

ہیں ارمان دل میں ہمارے ہزاروں

ہے مرکز مدینہ ہے محور مدینہ

کیوں خدا کی نہ ہو اُس پہ رحمت سدا

!دوجہاں میں مصطفی سا کون ہے؟ کوئی نہیں

ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یارسول اللہ

اپنی قسمت کو اَوج پر دیکھا

کس قدر سرکار کی ہے پیاری پیاری گفتگو