کیوں خدا کی نہ ہو اُس پہ رحمت سدا

کیوں خدا کی نہ ہو اُس پہ رحمت سدا

جس کے دل میں ہے آقا کی چاہت سدا


ہوں غلامِ شہنشاہِ کونین جب

ناز کیوں نہ کرے مجھ پہ قسمت سدا؟


قبر میں بھی رہے حشر میں بھی رہے

جیسے دنیا میں ہے ان سے نسبت سدا


ہو بقیعِ مبارک میں مدفن مرا

یوں میسر رہے ان کی قربت سدا


ہے دعا سانس آصف کی جب تک رہے

یہ کرے اپنے آقا کی مدحت سدا

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

نبی علیہ السلام آئے

کیوں مجھ پہ نہ رحمت کی ہو برسات مسلسل

ہیں ارمان دل میں ہمارے ہزاروں

ہے مرکز مدینہ ہے محور مدینہ

مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا

!دوجہاں میں مصطفی سا کون ہے؟ کوئی نہیں

ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یارسول اللہ

اپنی قسمت کو اَوج پر دیکھا

کس قدر سرکار کی ہے پیاری پیاری گفتگو

دو عالم میں جو نور پھیلا ہُوا ہے