نبی علیہ السلام آئے

نبی علیہ السلام آئے

لیے خدا کا پیام آئے


بہار کیوں نہ عروج پر ہو

کہ انبیا کے امام آئے


انہی کے دم سے جہاں ہیں روشن

جو بن کے ماہِ تمام آئے


وہی مبارک زباں ہے جس پر

درود آئے سلام آئے


انہی کی ہے ایک ذات ایسی

جو دشمنوں کے بھی کام آئے


یہی ہے دیکھا کہ ان کے در سے

کبھی نہ خالی غلام آئے


مچی ہے ہر سمت دھوم آصف

حبیبِ ربُّ الانام آئے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

میں دنیا کی شہرت نہ زَر مانگتا ہوں

یا نبی! دَر پہ بلائیں

یاد طیبہ کا نگر آنے لگا

ابتداء حضور ہیںانتہا حضور ہیں

پار لگ جائیں گے اک دن یہ سفینے آصف

کیوں مجھ پہ نہ رحمت کی ہو برسات مسلسل

ہیں ارمان دل میں ہمارے ہزاروں

ہے مرکز مدینہ ہے محور مدینہ

مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا

کیوں خدا کی نہ ہو اُس پہ رحمت سدا