کوئی ہوا ہے اور نہ ہوگا

کوئی ہوا ہے اور نہ ہوگا

میرے نبی ؐ سے بڑھ کر سچّا


سیدھی راہ دکھانے والا

سب کا ہادی رب کا پیارا


دانائی کا روشن سورج

لطف و کرم کا بہتا دریا


ہمت ہے کہسار کی صورت

چہرہ کِھلتی کلیوں جیسا


چاند کیا دو ٹکڑے اسؐ نے

وہ سورج کو واپس لایا


خُلقِ خدا کے دل کی تسکیں

آمنہ کی آنکھوں کا تارا

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

الصلٰوۃ و السلام اے غایتِ صبحِ ظہور

تجھ پہ صلوات ہو اللہ کے محبوب نبیؐ

یا رسول اللہ انظر حالنا

اے رسولِؐ خدا اے رسولِؐ خدا

نور ہی نور اسلام ہے انؐ کا

معصومیت کا ہالا بچپن مرے نبیؐ کا

وہ نورِ جاں افق آرا ہوا ہے

دیر جتنی اشکِ خوں سے آنکھ تر ہونے میں ہے

مہکا ہوا ہے جس سے جہاں کا چمن تمام

مصطفؐےٰ کی شکل میں حق کا جمال آیا نظر