مِرے نبؐی میری زندگی ہیں

مِرے نبؐی میری زندگی ہیں

مِرے نبیؐ ہی مِرے ولی ہیں


مِرے نگہبان بھی وہی ہیں

مرے تو سب کچھ مِرے نبؐی ہیں


مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں

مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں


مِری ریاضت ‘ مِری عبادت

مِرا توّکل ‘ مری قناعت


مری عقیدت‘ مری شریعت

مرے نبیؐ میری بندگی ہیں


مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں

مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں


مِرا تو عرفان بھی وہی ہیں

مِرا تو ایمان بھی وہی ہیں


مری تو پہچان بھی وہی ہیں

مرے نبی ؐ میری آگہی ہیں


مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں

مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں


انہیں سے گھر ہے مِرا چراغاں

انہیں سے دنیا مری فروزاں


انہیں سے قسمت مری درخشاں

مرے نبی ؐ میری روشنی ہیں


مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں

مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں


وہ میرے آقا‘ وہ میرے مولا

وہ میری دنیا ‘ وہ میری عقبیٰ


وہ میرے بطحا‘ وہ میرے ماویٰ

مِرا تو ایمان بھی وہی ہیں


مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں

مِرے تو سب کچھ حضور ؐ ہی ہیں

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

مدینہ کی زمیں طرفہ زمیں ہے

یہ نعت مصطفیٰ کا معجزہ ہے

گنہ گاروں کو نبیﷺ کا آستاں بخشا گیا

یامحمد مصطفیٰ محبوبِ رب العالمیں

مجھ کو قسمت سے جو آقاؐ کا زمانہ ملتا

کیسے ہوئے مدینے سے رخصت نہ پوچھیے

ممکن نہ ہو جب پیکرِ انوار کی تصویر

ہم بھی ایک نعت سنانے کے لئے آئے

خوشبو کہتی ہے کہ میں شاید آستاں تک آگیا

میں نہ وہابی ‘ نہ قادیانی‘ نہ میں بہائی ‘ نہ خارجی ہوں