نعت کے صحیفے ہیں

نعت کے صحیفے ہیں

آسماں سے اترے ہیں


موت سے بھی مشکل تر

واپسی کے لمحے ہیں


آپؐ کے محبوں کے

دل سدا مدینے ہیں


حبِ شہؐ کے ہیں مظہر

شعر جتنے لکھے ہیں


نعت گو صحابہؓ کے

لفظ شاہ پارے ہیں


ان کو چاہنے والے

خوش نصیب ہوتے ہیں


ہر طرف مدینے میں

جنّتی نظارے ہیں


لے چلیں مدینے میں

خواب کتنے اچھے ہیں


جاں نثار آقاؐ کے

طاہرؔ آبگینے ہیں

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

نعت شانِ رسولِؐ اکرم میں

دور آنکھوں سے در نہ جائے کہیں

نعت حال لوگوں پہ انگلیاں اٹھاتے ہیں

در عطا کے کھلتے ہیں

زمینِ شہرِ طیبہ پر ستارے ہی ستارے ہیں

مضموں میں جس کے حبِ شہِؐ دوسرا نہیں

وداعِ طیبہ پہ آنکھوں سے جو گرے آنسو

میں مدینے میں ہوں حاضر وقت بھی اور بخت بھی

ہو آگ، پانی، ہوا کہ مٹی

تو شاہِ لولاک نبیؐ جی