سانس میں ہے رواں میرا زندہ نبی ؐ

سانس میں ہے رواں میرا زندہ نبی ؐ

دُور مجھ سے کہاں میرا زندہ نبیؐ


ہم قدم اس کی سیرت بہر مرحلہ

میری تاب و تواں میرا زندہ نبیؐ


اس کی رحمت پہنچتی ہے سب خَلق تک

سب پہ ہے مہرباں میرا زندہ نبیؐ


زندہ اُس کی کتاب، اُس کےلفظ ،اُس کا دیں

یوں ہوا جاوداں میرا زندہ نبیؐ


جس کا ہر ہر عمل زندگی آفریں

وہ عزیمت نشاں میرا زندہ نبیؐ


ضامنِ امن وہ فوز و فلاح و سکوں

محسنِ انس و جاں میرا زندہ نبیؐ


اُس کا پیغام تائبؔ ہے تازہ سدا

رہبرِ ہر زماں میرا زندہ نبیؐ

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

دیر جتنی اشکِ خوں سے آنکھ تر ہونے میں ہے

مہکا ہوا ہے جس سے جہاں کا چمن تمام

مصطفؐےٰ کی شکل میں حق کا جمال آیا نظر

میں یہ سمجھوں گا کہ آنکھوں کی نمی کام آگئی

سر کو جھکائے ہے فلک ان کے سلام کے لیے

اہلِ ایماں کے لیے جانوں سے اولیٰ آپؐ ہیں

تازہ امنگ جاگی دِل عندلیب میں

اٹھنے کی تاب ہی نہ ہو جانِ ضیعف میں

جسے خالقِ عالمیں نے پکارا سرا جاً منیرا

تو روشنی کا پھول ہے یا ایہاا لرسولؐ