زمین و آسماں کا حُسن آپس میں ملا دینا
تجھے آتا ہے ذروں کو ستاروں پر بٹھا دینا
عطا کرنا کسی کو ثانیءِ اثنین کا رتبہ
کسی کے ہاتھ میں فاروق کا پرچم تھما دینا
کسی کے نام لکھنا حیدرِ کرّار کی مسند
کسی کے سر پر ذوالنورین کا سہرا سجا دینا
کسی کو دعوتِ افطار دینا خواب میں آکر
کسی کو افتخارِ کاروانِ کربلا دینا
کسی کو بخش دینا دین و دنیا کی شہنشاہی
کسی کو حضرتِ بوذر کی درویشی دکھا دینا
کسی کو بحری بیڑے کی امارت سونپنا انجؔم
کسی کو فاتح البحرین کا مژدہ سنا دینا
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو