آگ اس آدمی کے اندر کی

آگ اس آدمی کے اندر کی

کوہِ آتش فشاں سے بدتر ہے


بوڑھا انسان جو گناہ کرے

وہ گناہِ جواں سے بدتر ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

جسم کو روح میں اتارا کر

نہ اٹھائی ہوں سختیاں جس نے

عدل ہو جاؤ پیار ہو جاؤ

زندگی نے بھی ظلم کم نہ کئے

چہرہ آہنگ میں بھی ہوتا ہے

کوئی دیوار رکھ نہیں سکتی

زندگی خاک اڑاتی رہتی ہے

جس کا دم ، ہر قدم پہ بھرتا ہے

شہد تو خوب چاٹ سکتے ہیں

زندگی اک گنوار بی بی ہے