شہد تو خوب چاٹ سکتے ہیں

شہد تو خوب چاٹ سکتے ہیں

زہر تھوڑا بھی چکھ نہیں سکتے


نفس کو اور حق تعالیٰ کو

خوش بیک وقت رکھ نہیں سکتے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

چہرہ آہنگ میں بھی ہوتا ہے

آگ اس آدمی کے اندر کی

کوئی دیوار رکھ نہیں سکتی

زندگی خاک اڑاتی رہتی ہے

جس کا دم ، ہر قدم پہ بھرتا ہے

زندگی اک گنوار بی بی ہے

روشنی اس تلک نہ پہنچے گی

راستوں کو لکیر مت جانو

ظلم، محسن نہیں ہوا کرتا

وسعتِ ذہن سے اگر سوچو