زندگی خاک اڑاتی رہتی ہے

زندگی خاک اڑاتی رہتی ہے

خاک شیشہ دکھاتی رہتی ہے


جاؤ لوگو ضرور قبروں پر

آخرت یاد آتی رہتی ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

عدل ہو جاؤ پیار ہو جاؤ

زندگی نے بھی ظلم کم نہ کئے

چہرہ آہنگ میں بھی ہوتا ہے

آگ اس آدمی کے اندر کی

کوئی دیوار رکھ نہیں سکتی

جس کا دم ، ہر قدم پہ بھرتا ہے

شہد تو خوب چاٹ سکتے ہیں

زندگی اک گنوار بی بی ہے

روشنی اس تلک نہ پہنچے گی

راستوں کو لکیر مت جانو