اے مرے زندہ نبیؐ مجھ کو بھی زندہ کردے

اے مرے زندہ نبیؐ مجھ کو بھی زندہ کردے

دولتِ عشق عطا کر مجھے چشمِ تر دے


دے کے حسنینؓ کا صدقہ مجھے اذنِ مدحت

میری نسلوں کا بھی کشکولِ تمنا بھر دے

شاعر کا نام :- محمد شکیل نقشبندی

کتاب کا نام :- نُور لمحات

دیگر کلام

ایک عالم ایک عاشق ایک عامل اُٹھ گیا

سر روضۂ سرکارؐ کی دہلیز پہ ہے

سرکار نوں چمیاں ایں

یار دے راہ وچ کلی پالے بھانویں روکے کل زمانہ

منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

یاد ان کی ہر گھڑی مرے ساتھ رہے

ہر ایک اشک شبنمِ برگِ گل نجات

لے اڑیں گے ہواؤں کے جھونکے

لوگ نازاں ہیں کہ و ہ حدِ یقیں تک پہنچے

علم کے شہر ہوں در پر حاضر