یاد ان کی ہر گھڑی مرے ساتھ رہے

یاد ان کی ہر گھڑی مرے ساتھ رہے

ہونٹوں پر نت مرے تری نعت رہے


ہر لمحے میں تری ثنا ورد کروں

یوں میرا خوب دن ، حسیں رات رہے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

عالم میں ہر سخی نے سوالی کے واسطے

چھیڑو نہ مجھے اے مرے دلدار ملنگو

دروازہ ایک بھی نہیں ہے اس میں

راضی کیتا یار مساں جئے اوہدے قدماں تے سر دھر کے

اس گھر میں نہ پابند نہ آزاد رہے

آلِ مصطفیٰ کا در جس کو مل گیا واللہ

محمدؐ محمدؐ محمدؐ محمدؐ

تعلیمِ مصطفٰی ﷺ کا تقاضا ہے بندگی

منگ کو منگتو جو اج منگناں اوہدے کرم دی ہے ارزانی

زہر گڑ کی طرح چٹاتی ہے