منگ کو منگتو جو اج منگناں اوہدے کرم دی ہے ارزانی

منگ کو منگتو جو اج منگناں اوہدے کرم دی ہے ارزانی

عرش فرش تے چڑھدے لہندے میرے آقا دی سلطانی


عرشوں پار خدا نے کیتی خود یار دی ہے مہمانی

اوه محبوب نیازی ربدا اسدا نہیں کوئی ثانی

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

لوگ جیتے ہیں زندگی کے لئے

غمگین جس قدر تھے سب شاد ہوگئے

صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

بارش ہوئی جو لطف رسول کریم کی

ہتھ اس دے مختاریاں سبھے جہنوں پیا آکھیں مجبور اے

ممکن نہیں کسی سے عداوت حسینؑ کی

کبھی بھی عشق کو قربانیوں پہ غم نہیں ہوتا

انسان کو عرش تک اُبھاروں کیسے ؟

ہر ایک اشک شبنمِ برگِ گل نجات

اشکوں سے گنہگار کے ہیں داغ مٹے