علم کے شہر ہوں در پر حاضر
آرزو سب سے جدا لایا ہوں
بھیک تاثیر کی مجھ کو مل جائے
کاسہء حرف و نوا لایا ہوں
شاعر کا نام :- سید صبیح الدین صبیح رحمانی
کتاب کا نام :- کلیات صبیح رحمانی