بے بریلی سے لو اور میم لو مارہرہ سے

بے بریلی سے لو اور میم لو مارہرہ سے

قلعہء نجد پہ اے سنیو بم برساؤ


دیوبندی جو کبھی سامنے ہو کر گزرے

کہہ کے یا غوث اسے اور بھی تم گرماؤ

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

چن اسم حضور دا رٹ دا اے

وار دے ہر شے یار اپنے جے جتنی عشق دی بازی

باطل کی سازشوں کو کُچلتے رہیں گے ہم

معلوم رہے شاد خدائی کس میں؟

جو ملیاں حسان نوں شاناں ایسا ہور دا نشان نہیں ہوناں

عمل کا زیب شریعت کا زین کہتے ہیں

دنیا کو ملا نور تری سیرت سے

ہے تو بس نامِ مُحمدؐ ہے سہارا اپنا

وہ خالقِ جہاں ہے وہ ربِّ قدیر ہے