چہرہ آہنگ میں بھی ہوتا ہے

چہرہ آہنگ میں بھی ہوتا ہے

روپ تو رنگ میں بھی ہوتا ہے


رزق رزّاق اُسے بھی پہنچائے

کیڑا جو سنگ میں بھی ہوتا ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

ہر شب کبھی آہوں کبھی اشکوں کے بہانے

ہم حسابی نہ کتابی پہ خبر ہے اتنی

بوبکر دا شان

فیض سرکار کا نِرالا ہے

انسانیت کو روپ بدلنا سکھا دیا

ہے دہر میں عزّت مری انؐ کے دم سے

اگر کسی دل میں بغضِ حیدر کی دھول ہوگی جنابِ والا

جے چاہوے کوئی قرب سجن دا اٹھ پشلی راتیں رو وے

دنیا سے نہ دنیا کے سکندر سے ملا

بے رمق چہرہ نہیں ہے چاک پیراہن نہیں