دشمنوں کو پچھاڑنے کے لئے

دشمنوں کو پچھاڑنے کے لئے

کام آئے نہ قوتِ بازو


پہلوان اصل میں وہ ہوتا ہے

اپنے غصّے پہ جو رکھے قابو

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

میری حشر وچ تشنگی دور کرئیں مولا ساقی کوثر را واسطه ای

اعلیٰ حضرت کے قلم کی نوک کتنی تیز ہے

بے تابیِ رشک و حسرتِ دید سہی

رب کردا انصاف اے

جیتے جی خیر سے جو دور رہا

پار طوفاں سے کبھی اپنے سفینے ہوں گے

ارمان میرے دل میں آقا بڑے بڑے

کَون آیا اج دُنیا اُتّے ہوئیاں گلی گلی رُشنائیاں

یہ میکدہ ہے نگاہوں کا جام چلتا ہے

بات بگڑی ہوئی تیری چوکھٹ پہ بنی دیکھی ہے