کسبِ اشراف کر نہیں سکتا

کسبِ اشراف کر نہیں سکتا

ذہن شفاف کر نہیں سکتا


خواہشوں کا غلام جو بن جائے

کبھی انصاف کر نہیں سکتا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

سکتے میں خواب دیں ہے کہ تعبیر کچھ کہے

کیوں نہ ہو صاحبِ ایمان محمّد ؐ اعظم

جو لوگ خدا کی ہیں عبادت کرتے

بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا

ذکر اعلیٰ حضرت کا ہم نے جب کیا ہوگا

تو کفرِ کل کی ڈھال میں ایمانِ کل کا وار

جب بھی مجھ کو تنہا پاتی ہے نعت

یارب اینہاں لوکاں تائیں جے مَیں دسّاں عادت تیری

جو حبِّ محمدؐ میں گرفتار ہوئے

طیبہ کے شاہؐ سے محبت ہے خاص