مرتبہ" شاہِ دانیٰ " خوب ہے اعلیٰ تیرا

مرتبہ" شاہِ دانیٰ " خوب ہے اعلیٰ تیرا

کوئی کیا لکھ سکے سرکار قصیدہ تیرا


نارَسا فکر، زباں عاجز و قاصر ٹھہری

وصف کیا خاک لکھے خاک کا پُتلا تیرا

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

ساری جھوک حسین لٹا چھوڑی

سنو اس کو سماعتِ دل سے

فکر و فن نذرِ شہنشاہِ عرب ہو جائے

علی جو قبر میں آئے ہوئے ہیں چین سے ہوں

نعتیہ ہائیکو

جھک جا یار دوارے سجناں چھڈ ساریاں ہور دلیلاں

باطل کی سازشوں کو کُچلتے رہیں گے ہم

ہاتھ میں عشق کی کلید رکھو

مانا مِرے عیوب کا دفتر بھی ہے بڑا

جیتے جی خیر سے جو دور رہا