رب کا یہ سب ہے کرم دل کی فضا کیف میں ہے
پھول جو دل کے گلستاں میں کِھلا کیف میں ہے
فضلِ رب ہوگیا آقاﷺ کی دُعاؤں کے سبب
غزوئہ بدر میں رحمت کی گھٹا کیف میں ہے
حق کا محور ہے صداقت کا امیں ہے قرآں
آج ہر سمت ہی مولا کی صدا کیف میں ہے
طوفِ کعبہ کے صِلے میں جو مِلا ہے مجھ کو
وہ صِلا کیف میں ہے اور وہ عطا کیف میں ہے
ایڑیاں رگڑی تھیں جس بچے نے اس کے قرباں
غور سے دیکھو ذرا آبِ شفا کیف میں ہے
رحمتِ رب سے نہ مایوس ہو اے بندئہ رب
سُن کے پیغامِ خدا، آج خطا کیف میں ہے
جس کو اعزاز مِلا ہے وہ لباسِ کعبہ
غور سے دیکھو اے طاہرؔ وہ رِدا کیف میں ہے
شاعر کا نام :- طاہر سلطانی
کتاب کا نام :- پیشِ خدا ہوں حمد کا دیواں لیے ہوئے