یومِ دعوتِ اسلامی کا جشن ہے گھر گھر
مصطَفٰے کے دیوانے، کیوں نہ جھومیں خوش ہو کر
ہم کو دعوتِ اسلامی کا ہے دیا ماحول
تیرا شکر ادا کیوں کر ہو خدائے بحر و بر!
آؤ دعوتِ اسلامی پلائے گی پیاسو!
اُلفت محمد کے خوب جام بھر بھر کر
سیکھو آکے قراٰں تم اور نماز پڑھنا تم
آ کے دعوتِ اسلامی میں پاؤ رب کا ڈر
حج کا جذبہ ملتا ہے، ذوقِ طیبہ بڑھتا ہے
لے لو دعوتِ اسلامی میں آ کے یہ گوہر
واسِطہ تجھے مولیٰ! سبز سبز گنبد کا
آل اور صحابہ کا، عشق تو عنایت کر
جس کو دعوتِ اسلامی خدا نے دی عطّارؔ
خوش نصیبی ہے اُس کی ہے بڑا وہ بختاوَر
شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری
کتاب کا نام :- وسائلِ فِردوس