چلو نماز کو چلیں اُٹھو نماز کو چلیں

نماز مصطفی پڑھیں

خدا کے سامنے جُھکیں


صحابہ بھی یہی کریں

مبلغیں سبھی کہیں


چلو نماز کو چلیں

اُٹھو نماز کو چلیں


کرم کی ہوں گی بارِشیں

خدا کی ہوں گی رحمتیں


نماز میں ہیں برکتیں

تمہیں ملیں گی جنتیں


چلو نماز کو چلیں

اُٹھو نماز کو چلیں


صدا اذان کی سنو

اُسی دم اُٹھ کے چل پڑو


ذرا نہ دیر اب کرو

خدا کے گھر کی راہ لو


چلو نماز کو چلیں

اُٹھو نماز کو چلیں


نہیں ہے جس میں بندگی

گنہ نِری ہے گندگی


فضول ہے وہ زندگی

نماز اچھی بندگی


چلو نماز کو چلیں

اُٹھو نماز کو چلیں


ہوں دور ساری آفتیں

حل آپ کی ہوں مشکلیں


ہو جائیں ختم شامتیں

نماز دے گی راحتیں


چلو نماز کو چلیں

اُٹھو نماز کو چلیں


خدا کرے کہ حج کروں

مدینے کاش پھر چلوں


فضولیات سے بچوں

میں مومنوں سے یہ کہوں


چلو نماز کو چلیں

اُٹھو نماز کو چلیں


خدا کا تم پہ فضل ہو

نماز وقت پر پڑھو


نہ غفلت اِس میں کچھ کرو

یہ کہہ کے مسجدیں بھرو


چلو نماز کو چلیں

اُٹھو نماز کو چلیں

شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری

کتاب کا نام :- وسائلِ فِردوس

دیگر کلام

کنہاں لفظاں نال بیان کراں جو کرم کمایا چنگیاں نے

ٹر گئے جانی دلاں دے مکدیاں نئیں زاریاں

دل دا چین گوا بیٹھے آں

چنگی اے میرے سنگیو سنگت فقیر دی

اللہ کی نعمت ہے، یہ دعوتِ اسلامی

خدا کی ہے عنایت ماہِ رمضان آنے والا ہے

میرے ربّ کی یہ خاص رَحمت ہے، مصطَفٰے کی بڑی عنایت ہے

ننھے منے پیارے بچو

ہر عبادت سے برتر عبادت نماز

یومِ دعوتِ اسلامی کا جشن ہے گھر گھر