جانِ ایمان ہے الفتِ مصطفیٰؐ

جانِ ایمان ہے الفتِ مصطفیٰؐ

رب کا فرمان ہے حرمتِ مصطفیٰؐ


ہوئی جابر کے گھر دعوتِ مصطفیٰؐ

ہر نوالے میں تھی برکتِ مصطفیٰؐ


پاک قرآن میں ان کا ہی ذکر ہے

جا بجا جا بجا مدحتِ مصطفیٰؐ


عرشِ اعظم کے اس پار جس کا گزر

لا مکاں تک رہی دعوتِ مصطفیٰؐ


ان کی امت کو حاصل ہوئی برتری

خیرِ امت ہوئی امتِ مصطفیٰؐ


انبیاء کو بھی اذنِ شفاعت نہیں

حق شفاعت کا ہے دولتِ مصطفیٰؐ


نور سے ان کے آدم کو دم مل گیا

پائی کونین نے نعمتِ مصطفیٰؐ


جن کی توہین کو کفر رب نے کہا

فرض عالم پہ ہے عظمتِ مصطفیٰؐ


نظمی کہتے رہو مصطفیٰؐ مصطفیٰؐ

ہوگی تم کو عطا قربتِ مصطفیٰؐ

کتاب کا نام :- بعد از خدا

حسین اور کربلا

پنجابی ترجمہ: نسِیما جانبِ بَطحا گذر کُن

خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا

جس نے نبیؐ کے عشق کو ایماں بنا لیا

خوش ہوں کہ میری خاک ہی احمد نگر کی ہے

یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

اے عشقِ نبی میرے دل میں بھی سما جانا

جوارِ گُنبدِ اَخضر میں

اک روز ہوگا جانا سرکار کی گلی میں

عام ہیں آج بھی ان کے جلوے ، ہر کوئی دیکھ سکتا نہیں ہیں