جس نے نبیؐ کے عشق کو ایماں بنا لیا
ایمان کی ہر ایک حقیقت کو پالیا
جس نے درِ حضورؐ پہ سر کو جھکا لیا
دونوں جہاں میں اس نے مقدر بنا لیا
میں تو دیارِ پاک کے قابل نہ تھا مگر
قربان جاؤں پھر بھی مدینے بلا لیا
ٹھکرا دیا گیا تھا جسے کائنات میں
سرکارؐ نے اسے بھی گلے سے لگا لیا
کیا پوچھتے ہو شان ِ کریمی حضورؐ کی
منگتوں نے بڑھ کے اپنی طلب سے سِوا لیا
بچ کر ہی اسکی راہ سے گزری ہیں مشکلیں
نامِ نبیؐ کو جس نے وظیفہ بنا لیا
ہر سانس حادشات کی یورش رہی مگر
بندہ نوازیوں نے تمہاری بچا لیا
اب اس نشاں سے ہوگا کوئی مہر بھی طلوع
اُس آستاں سے ہم نے جبیں کو سجا لیا
خالدؔ اسی کی جھولی ہے معمورہِ مراد
جس بے نوا نے صدقہِ خیر الوریٰؐ لیا
شاعر کا نام :- خالد محمود خالد
کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے