جو شخص آپ کے قدموں کی دھول ہوتا نہیں

’’جو شخص آپ کے قدموں کی دھول ہوتا نہیں‘‘

عمل ہو کیسا بھی اُس کا قبول ہوتا نہیں


حضور آپ کو تسلیم جو بھی دل سے کرے

خدا کے فضل سے وہ بے اصول ہوتا نہیں


جو جان و دل سے نہ عاشق ہو سرورِ دیں کا

کبھی بھی نعت کا اُس پر نزول ہوتا نہیں


بلالِؓ حبشی یہی درس دے گئے ہم کو

سہیں نہ ظلم تو عشقِ رسول ہوتا نہیں


بہت حسین تھے یوسف مگر یہ سوچو ذرا

ہر ایک حُسن تو حُسنِ رسول ہوتا نہیں


درود جس کا وظیفہ ہو رات دن قائم

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

میرا آقا بھی ہَے وہ رہبرِغمخوار بھی ہَے

غلام حشر میں جب سیّد الوریٰ کے چلے

جس دَور پہ نازاں تھی دنیا

میری نگاہ سے مرے وہم و گماں سے دُور

خدا کے نامِ نامی سے سخن ایجاد کرتا ہوں

حسین اور کربلا

نبیؐ کا نام بھی آرام جاں ہے

حبیبِ رب العُلیٰ محمدؐ

میری آنکھوں میں عقیدت کی خوشی زندہ رہے

سرِ سناں سج کے جانے والے