خدا مجھ کو عطا کر دے گا درشن آپ کا ارفع

خدا مجھ کو عطا کر دے گا درشن آپ کا ارفع

مری نظریں بھی دیکھیں گی وہ جوبن آپ کا ارفع


جہاں مجرم کھڑے ہوں گے پکڑ کر آپ کا دامن

وہاں پر بھی بچا لے گا وہ دامن آپ کا ارفع


گھرانے سارے نبیوں کے ہوئے ارفع رہے اعلیٰ

مگر سب ہی گھرانوں سے نشیمن آپ کا ارفع


تناول کھانا فرماتے وہ جس مٹی کے برتن میں

ظروفِ سیم و زر سے ہے وہ برتن آپ کا ارفع


نواسے کھیلا کرتے تھے وہ جس گلشن میں آقا کے

وہ کوچہ بھی محلہ بھی وہ آنگن آپ کا ارفع


پکڑ کر آپ نے بازو کیا اعلان حیدر کا

امانت سے ولایت سے ہے بندھن آپ کا ارفع


شبِ معراج رب کے روبرو بیٹھے تو ثابت ہے

ملائک سے خلائق سے ہے تن من آپ کا ارفع


ملائک آسماں سے حاضری کے واسطے آئیں

جہاں بھر کے مزاروں سے ہے مدفن آپ کا ارفع


خدا کا شکر ہے قائم بھی ہے آقا کی امت میں

خدا کا شکر ہے تھاما ہے دامن آپ کا ارفع

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

منگتے خالی ہاتھ نہ لَوٹے کِتنی ملی خیرات نہ پوچھو

جس راہ توں سوہنیا لنگھ جاویں اوہدی خاک اٹھا کے چُم لیناں

میں تو پنجتن کا غلام ہوں

قُدرت نے آج اپنے جلوے دکھا دیئے ہیں

گدائے کوئے حبیبؐ ہوں ملا ہے کیا دم بدم نہ پوچھو

طلب کا منھ تو کس قابل ہے یا غوث

تم ہو شہِ دوسرا شاہِ عرب شاہِ دیں

میرا دل اور مری جان مدینے والے

نعت کے صحیفے ہیں