جانب خدا کی جب تلک مائل

جانب خدا کی جب تلک مائل نہ ہوں گے ہم

کتنی ہی ڈگریاں مِلیں کامل نہ ہوں گے ہم


ہر حال میں پکاریں گے ربِّ عُلا تجھے

حمد و ثنا سے تیری تو غافل نہ ہوں گے ہم


اِک در ہی کافی ہے ہمیں ربِّ کریم کا

ہرگز کسی کے در کے بھی سائل نہ ہوں گے ہم


ہر بار ہی یہ کہتے ہیں اور بھول جاتے ہیں

شیطان کی طرف کبھی مائل نہ ہوں گے ہم


اللہ مغفرت سے نوازے گا کس طرح

جب تک کہ خود بھلائی پہ عامل نہ ہوں گے ہم


دنیا ہی کے رہیں گے اگر ہم خیال میں

محشر میں منہ دِکھانے کے قابل نہ ہوں گے ہم


طاہرؔ! خدا کا ذکر تو ہے باعثِ نجات

معبود تیری ذات سے غافل نہ ہوں گے ہم

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

میرے حسین تجھے سلام

الوداع اے ماہِ رمضاں الوداع

اس کی طرف ہوا جو اشارہ علیؓ کا ہے

کھل جائے مجھ پہ بابِ عنایات اے خدا

اے کاش کہ آجائے عطارؔ مدینے میں

یاالہٰی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو

مِرا تو سب کچھ مِرا نبی ہے

ماہِ روشن بہارِ عالم

لوح بھی تو قلم بھی

اسم اللہ دا لب تےکھڑیا اللہ اللہ اللہ ہو