میرے حسین تجھے سلام

میرے حسین تجھے سلام

میرے حسین تجھے سلام


السلام یا حسین السلام یا حسین

کر لیا نوش جس نے شہادت کا جام


اُس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام

میرے حسین تجھے سلام، میرے حسین تجھے سلام


السلام یا حسین، السلام یا حسین

جس کو دھوکے سے کوفے بلایا گیا


جس کو بیٹھے بٹھائے ستایا گیا

زہر بھائی کو جس کے پلایا گیا


جس کے بچوں کو پیاسا ستایا گیا

اُس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام


میرے حسین تجھے سلام، میرے حسین تجھے سلام

السلام یا حسین، السلام یا حسین


جس نے حق کربلا میں ادا کردیا

اپنے نانا کا وعدہ وفا کردیا


جس کو تیروں سے چھلنی کرایا گیا

جس کی گردن پہ خنجر چلایا گیا


اُس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام

میرے حسین تجھے سلام، میرے حسین تجھے سلام


السلام یا حسین، السلام یا حسین

جس کا جنت سے جوڑا منگوایا گیا


جس کو دوشِ نبی پر بٹھایا گیا

زہر بھائی کو جس کے پلایا گیا


جس کے بچوں کو پیاسا ستایا گیا

اُس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام


میرے حسین تجھے سلام، میرے حسین تجھے سلام

السلام یا حسین، السلام یا حسین


جس کی ماں فاطمہ، جس کا بابا علی

جس کا بھائی حسن اور نانا نبی


اُس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام

میرے حسین تجھے سلام، میرے حسین تجھے سلام


السلام یا حسین، السلام یا حسین

کر چکے وہ حبیب اپنی حجت تمام


لے کے اللہ اور اپنے نانا کا نام

کوفیوں کو سنایا خدا کا کلام


اور فدا ہوگیا شاہِ عالی مقام

اُس حسین ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام


میرے حسین تجھے سلام، میرے حسین تجھے سلام

السلام یا حسین، السلام یا حسین


میرے حسین تجھے سلام

میرے حسین تجھے سلام


السلام یا حسین السلام یا حسین

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

گل لا کے کوہجے کملے نوں لج پال نے کرم کما چھڈیا

حسین ابن حیدر تے جو جو اے بیتی

لیندے چڑھدے لوکی سارے گون ترا نہ میراں دا

شاہ لاثانی کر دے کرم دی نظر

گدا نواز بڑا ہے تمہارا گھر خواجہ

تیرا نام خواجہ معین الدین

پیاری ماں مجھ کو تیری دعا چاہیے

مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے

وادی رضا کی کوہ ہمالیہ رضا کا ہے

جھکتے ہیں جہاں سبھی تیرا وہ آستاں