پیاری ماں مجھ کو تیری دعا چاہیے

پیاری ماں مجھ کو تیری دعا چاہیے

تیرے دامن کی ٹھنڈی ہوا چاہیے


جس گھڑی میری ماں مسکرانے لگی

دینو دنیا میری جگمگانے لگی


گھر کی رونک ہے تو گھر کی زینت ہے تو

میرے سر کی قسم میری جنّت ہے تو


ہر گھڑی سر پے ماں تیرا سایا رہے

تیرے قدموں سے گھر میں اجالا رہے


تو جو شاد ہے تو یہ زندگی شاد ہے

تیرے بن زندگی میری برباد ہے


رنج و غم میں صدا مسکراتی ہے تو

گھر میں خوشیوں کے دیپ جلاتی ہے تو

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

لیندے چڑھدے لوکی سارے گون ترا نہ میراں دا

شاہ لاثانی کر دے کرم دی نظر

گدا نواز بڑا ہے تمہارا گھر خواجہ

میرے حسین تجھے سلام

تیرا نام خواجہ معین الدین

مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے

وادی رضا کی کوہ ہمالیہ رضا کا ہے

جھکتے ہیں جہاں سبھی تیرا وہ آستاں

یا حسین ابن علی تیری شہادت کو سلام

یا علی مرتضی مولا مشکل کشا جس پر چشم کرم آپ کی ہو گئی