کرم کی اک نظر ہم پر خدارایا رسول اللہﷺ

کرم کی اک نظر ہم پر خدارایا رسول اللہﷺ

تمہی ہو بے سہاروں کا سہارایا رسول اللہﷺ


غریبوں کے ہیں داتا بے کسوں کے آپ والی ہیں

محبت آپ کی دل میں ہے لیکن ہاتھ خالی ہیں


ادھر بھی اپنی رحمت کا اشارہ یارسول اللہﷺ

پکارا ہے مدد کو یا نبی ہم غم کے ماروں نے


تمہارے در پے جا کر بھیک مانگی بادشاہوں نے

ہمیں بھی آسرا ہے بس تمہارا یارسول اللہﷺ


بنے بگڑی ہماری ہم بھی ہیں قسمت کے ماروں میں

تمہیں امت ہے پیاری یار تم اللہ کے پیاروں میں


بچا لو دل ٹوٹنے سے دل ہمارا یارسول اللہﷺ

میرا ایمان ہے عاشق کو جب بھی غم ستاتے ہیں


شہنشاہے جہاں اسکی مدد کو پہنچ جاتے ہیں

کسی نے جب کہیں سے بھی پکارا یارسول اللہﷺ


تڑپتا ہے میرا دل اور برستی بیں بہت آنکھیں

مدینے کے نظاروں کو ترستی ہیں بہت آنکھیں


بلا لو آب مدینے میں خدارا یارسول اللہﷺ

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

ترے در توں جدا ہوواں کدی نہ یا رسول اللہ

میں شہنشاہِ ؐ دو عالم کے پڑا ہوں

عرشِ حق ہے مسندِ رِفعت رسول اللہ کی

بھٹکیں گے کیسے ہم جو رہے رہبری میں آپ ﷺ

اے راحتِ جاں باعثِ تسکین محمدؐ

مُشتِ گل ہُوں وہ خرامِ ناز دیتا ہے مُجھے

یا محمد نُورِ مُجسم یا حبیبی یا مولائی

معراج دی راتیں آقا نے جبریل نوں ایہہ فرمایا اے

شوقِ طیبہ میں بے قرار ہے دل

اے کاش کہ آجائے عطارؔ مدینے میں