میرے مالک اے خدائے ذوالجلال

میرے مالک اے خدائے ذوالجلال

لا شریک و بے نظیر و بے مثال


تیری رحمت ہے محیطِ دو جہاں

سر خرو تجھ سے ہر اک دستِ سوال


اوَّل و آخر ترا نورِ قدیم ،

ظاہر و باطن ہے تیرا ہی جمال


تُو جسے چاہے اسے بخشے دوام

ہے فنا سب کیلئے تو لازوال


فضل ہو جائے جو تیرا دستگیر

ذرہ ناچیز ہو بدرِ کمال


بڑھتی ہیں جس وقت نا امید یاں

آسرا دیتا ہے بس تیرا خیال


اور ھر سطوت کی قسمت ہے فنا

ہے دوامی تیرا ہی جاہ و جلال


بندگی بن جائے خالدؔ کا شعار

حال بن جائے مرا ہر قیل و قال

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

لِکھ رہا ہوں نعتِ سَرور سبز گُنبد دیکھ کر

فلک خوبصورت سجایا نہ ہندا

سب توں وڈا اللہ سوہنا

ہم کو رحمٰن سے جو ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

ان کے اندازِ کرم ان پہ وہ آنا دل کا

وقتی کہ شوم محوِ ثنائے شہِ لولاک

سیّد انس و جاں کا کرم ہوگیا

کہیں نہ دیکھا زمانے بھر میں

جوبنوں پر ہے بہارِ چمن آرائی دوست

خالی کبھی ایوانِ محمدؐ نہیں رہتا