یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

جو سارے ایشیا کی فضا کو نکھار دے


یارب ‘ مرے وطن میں اِ ک ایسی ہوا چلا

جو اُس کے رُخ سے گرد کے دَھبے اُتار دے


یارب ‘ وہ اَبر بخش کہ جو ارضِ پاک کو

حدِ نظر تک اُمڈے ہوئے سبزہ زار دے


میداں جو جل چکے ہیں ‘ بجھا ان کی تشنگی

شاخیں جو لُٹ چکی ہیں ‘ انہیں برگ و بار دے


ہر فرد میری قوم کا ‘ اک ایسا فرد ہو

اپنی خوشی ‘وطن کی خوشی پر جو وار دے


یہ خطہ زمین مُعَنُوَن ہے تیرے نام

دے اس کو اپنی رحمتیں اور بے شمار دے

شاعر کا نام :- احمد ندیم قاسمی

کتاب کا نام :- انوارِ جمال

نبیؐ کے حسن سے ہستی کا ہر منظر چمکتا ہے

سَرورِ کون و مکاں ختمِ رسل شاہِ زمن

کرم ہیں آپ نے مجھ کو بلایا یارسول اللہ

میرے دل میں ہے یادِ محمد ﷺ

اے حسینؓ ابنِ علیؓ سب کچھ لُٹایا آپ نے

ماہ سیما ہے اَحْمدِ نوری

اِذنِ طیبہ مُجھے سرکارِمدینہ دے دو

دو عالم کے آقا سلام علیکم

آغوشِ تصوّر میں مدینے کی زمیں ہے

نعمتِ بے بدل مدینہ ہے