مائِل کرم پہ آپؐ کی جب ذات ہو گئی

مائِل کرم پہ آپؐ کی جب ذات ہو گئی

لطف و عطا کی چار ُسو برسات ہو گئی


اسمِ نبیؐ کے ذکر سے دل شاد ہوگیا

مَعدوم ساری تلخیِ حالات ہوگئی


جب بھی درود پاک لبوں پر سجا لیا

دل کے ِحرا میں نور کی برسات ہوگئی


سِدرہ پہ جا کے حضرتِ جبریل ؑ رک گئے

زیبِ کمال آپ ہی کی ذات ہوگئی


فیضیؔ دیارِ عشقِ نبیؐ میں جو سانس لی

خوشبو سے ، روشنی سے ملاقات ہوگئی

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

بیمارِ محبت کے ہر درد کا چارا ہے

دنیا نہیں دیتی تو نہ دے ساتھ ہمارا

ساڈی جھولی وچ رحمت دا خزینہ آگیا

فرشتوں کے دل پر بھی جس کا اثر ہے

آنکھوں کو جستجو ہے تو طیبہ نگر کی ہے

نہ کوئی آپ جیسا ہے نہ کوئی آپ جیسا تھا

ؓنائبِ قدرت کے نورِ عین عثمانِ غنی

آہ! شاہِ بحر و بر! میں مدینہ چھوڑ آیا

غمزدوں کے لیے رحمتِ مصطفیٰﷺ

مرحبا مرحبا آگئے مصطفےٰ