مانے کی ہر ایک شے سے بلند

زمانے کی ہر ایک شے سے بلند ۔۔۔ذکر خدا

خدا کی خدا کے نبیؐ کی پسند۔۔۔۔ذکر خدا


ہر اک راز دل پر نظر کھول دے ۔۔۔ درکھول دے

کہ ہے درد مندوں کا بھی درد مند ۔۔۔ذکر خدا


جو قرآن کے راستے پر چلیں۔۔۔ پھولیں پھلیں

ارادوں پہ سوچوں پہ ڈالے کمند۔۔۔ذکر خدا


خبر لائے دنیا کی اُس پار کی ۔۔۔۔ سنسار کی

ہواؤں کو کرتا ہے مٹھی میں بند ۔۔۔ذکر خدا


جو لمحہ خدا کی ثنا میں بسر۔۔۔۔ وہی معتبر

ہر اک سانس میں گھول دیتا ہے قند۔۔۔ذکر خدا


مظفر یہ احساں ہے وجدان کا ۔۔۔ایمان کا

کرے انتہائے طلب کو دو چند ۔۔۔ذکر خدا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

حیات سے بڑا ہے کائنات سے بڑا ہے وہ

میری محبت میرا حوالہ رب ہے رب

اللہ اللہ اللہ شاہوں کا شاہ اللہ

یہ روز شب کیا ہے یہ خزاں

مری نظر مرے دل میری جاں کا

ہر زمانہ حطیم تیرا ہے

حاضر ہوں جان و دل سے

پل صراطوں سے گزر ، جسم نہ رکھ

قل ہو اللہ احد

بادل کو شبنم کیا سمجھے