دلبر میرے دلدار ہی عثمان غنی ہیں

دلبر میرے دلدار ہی عثمان غنی ہیں

تسکین اور قرار ہی عثمان غنی ہیں


دو نور، نور والے نبی سے جسے  ملے

یکتا وہ تاجدار ہی عثمان غنی ہیں


دن بھر انہی کے قرب میں رہ کر پھررات بھر

بے  چین  و  بے  قرار  ہی  عثمان  غنی  ہیں


 سب کچھ لٹا کے راہ خدا میں جو دیکھئے

قدموں پہ پھر نثار ہی  عثمان  غنی  ہیں


جنت خریدتے ہیں جو آقا سے بار بار

بے مثل خریدار ہی عثمان غنی ہیں


جن سے ملائکہ بھی خدا کے کریں حیا

بے مثل باوقار ہی عثمان غنی ہیں


ہرگز قریب آئے گا کوئی نہ رنجم و غم

عابد کے غمگسار ہی عثمان  غنی  ہیں

شاعر کا نام :- محمد عابد علی عطاری

دیگر کلام

قدم کی جا جبیں رکھ کر جو اس کوچہ میں آئے گا

اے بہارِ باغِ اِیماں مرحبا صد مرحبا

اللہ اللہ جس نے اپنا سر کٹایا وہ حسینؓ

اپنے وعدے کو وفا کرنے وفا والے چلے

مُژدہء تسکین فَزا گنجِ شکرؒ کا عرس ہے

خُون کے چھینٹے جو دیکھے وقت کے کِردار پر

اے امامِ جعفر صادق امامِ اولیا

تیری خیر ہو وے اے شہنشاہا اج خیر اساں لے جانی ایں

افق شفق میں ہے ظاہر وہی لہو اب تک

ہر سو رواں ہوائے خمارِ طرب ہے آج